دماغی لہریں) .ان)
بنیادی طور پر ہمارے دماغ میں ۵ الیکٹریکل پیٹرن یا یا دماغی لہریں ہوتی ہیں ان کا ای ای جیEEG سے مشاہدہ کیا جاسکتا ہے ہر لہر اپنا مخصوص کام رکھتی ہے اور ہمارے دماغ کو صحیح طور پر کام کرنے میں مدد دیتی ہے یہ بنیادی مندرجہ ذیل ہیں۔
۱ ڈیلٹا ویوز:
ان کی فریکوئنسی رینج زیرو سے چار ہرٹز ہوتی ہے ان کا مشاہدہ عام طور پر گہری نیند میں کیا جاسکتا ہے گہری نیند میں یہ ڈومینیٹ ہوتی ہے یہ چھوٹے بچوں میں زیادہ ڈومینیٹ ہوتی ہیں جو جو ہماری عمر بڑھتی ہے ان کی پروڈکشن کم ہو جاتی ہے ان کا مناسب لیول نیند کے لیے از حد ضروری ہے اس فریکوئنسی کے دوران جسم سیلز اور ٹشوز repair کرتا ہے ڈپریسنٹ درگز اس کی پروڈکشن کو بڑھا دیتی ہے اس کی کمی انسومنیا کا مرض ہوجاتا ہے جبکہ ان کی زیادتی سے اے ڈی ایچ ڈی اور قوت ارتکاز کم ہوجاتی ہے اس کے علاوہ دوسرے دماغی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے.
۲ تھیٹا ویوز:
ان کی فریکوئنسی رینج عموما 4 سے 7 ہرٹز کے درمیان ہوتی ہے ان کی زیادتی ڈپریشن اے ڈی ایچ ڈی اور دیگر دماغی مسائل کا باعث بنتی ہے جبکہ اس کی کمی انگزائٹی اور سٹریس پیدا کرتی ہے ان کو بھی ڈپریسنٹ ڈرگز سے بڑھایا جاسکتا ہے۔
۳ ایلفا ویوز:
ان کی فریکوئنسی رینج 7 سے 12 ہرٹز تک ہوتی ہے یہ اس وقت غالب ہوتی ہیں جب ہمارا جسم بلکل ریلیکس فیل کر رہا ہوتا ہے سوچیں آہستہ ہوجاتی ہیں یہ انگزائٹی کے لئے بہت مفید ہوتی ہیں اسٹریس لیول کو کم کرتی ہیں ان کو الکوحل میریجوانا اور کچھ اینٹی ڈپریسنٹ سے بڑھایا جاسکتا ہے ان کی کمی سے ہائی سٹریس OCD یعنی ا بیسیوں کمپلسیو ڈس آرڈرز اور انسومنیا ہوجاتا ہے ان کی زیادتی سے اے ڈی ایچ ڈی اور قوت ارتکاز متاثر ہوتی ہے.
۴ بیٹا ویوز:
یہ تیز رفتار لہریں ہوتی ہیں ان کی فریکوئنسی 12 سے 30 ہرٹز تک ہوتی ہے یہ جب ہم جاگے ہوئے ہوتے ہیں اورچوکس ہوتے ہیں یہ لہریں غالب ہوتی ہیں کوفی اور انرجی ڈرنک سے قدرتی طور پر ان کی پروڈکشن بڑھ جاتی ہے اسی لئے کافی پینے کے بعد چوکس ہو جاتے ہیں ان کی کمی سے اے ڈی ایچ ڈی ڈیپریشن اور poor congition جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں جبکہ ان کی زیادتی سے سٹریس اینڈرینالین انگزائٹی جیسے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔
۵ گاما ویوز:
یہ سب سے تیز ترین لہریں ہیں ان کی فریکوئنسی 40 سے سو ہرٹز تک ہوتی ہیں یہ یاداشت اور سیکھنے کے عمل کے لئے از حد ضروری ہیں۔ noble prize winning scientist sir francis crick believes that the 40hz may be the key to the .act of congnition
ان کی کمی سے آئی ڈی ایچ ڈی ڈیپریشن اور سیکھنے کے عمل میں مسائل پیدا ہوتے ہیں ان کی زیادتی سے انگزائٹی سٹریس جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان کو میڈیٹیشن سے بڑھایا جاسکتا ہے یہ ریپیڈ ای موومنٹREM سلیپ ڈیوریشن کے دوران مشاہدہ کی جا سکتی ہیں۔
برین ویوز کو بڑھانے کا نیچرل طریقہ:
آج کل یو ٹیوب پر کافی ایسی ویڈیوز مل جاتی ہیں جن پر مخصوص برین ویوز میوزک ہوتا ہے ان کو سننے سے ان کی پروڈکشن میں اضافہ ہوتا ہے ان کو beats music بھی کہا جاتا ہے (binaural).
نوٹ: یہی دماغی لہریں ہیں جو دماغ کے اندر ہوتی ہیں انھی کے نام پر ٹیلی پیتھی نظر بد اور بہت سارے روحانی عوامل جیسی سوڈو سائنس پھیلائی جاتی ہے یاد رہے کہ یہ لہریں دماغ کے اندر ہوتی ہے باہر نہیں۔
بنیادی طور پر ہمارے دماغ میں ۵ الیکٹریکل پیٹرن یا یا دماغی لہریں ہوتی ہیں ان کا ای ای جیEEG سے مشاہدہ کیا جاسکتا ہے ہر لہر اپنا مخصوص کام رکھتی ہے اور ہمارے دماغ کو صحیح طور پر کام کرنے میں مدد دیتی ہے یہ بنیادی مندرجہ ذیل ہیں۔
۱ ڈیلٹا ویوز:
ان کی فریکوئنسی رینج زیرو سے چار ہرٹز ہوتی ہے ان کا مشاہدہ عام طور پر گہری نیند میں کیا جاسکتا ہے گہری نیند میں یہ ڈومینیٹ ہوتی ہے یہ چھوٹے بچوں میں زیادہ ڈومینیٹ ہوتی ہیں جو جو ہماری عمر بڑھتی ہے ان کی پروڈکشن کم ہو جاتی ہے ان کا مناسب لیول نیند کے لیے از حد ضروری ہے اس فریکوئنسی کے دوران جسم سیلز اور ٹشوز repair کرتا ہے ڈپریسنٹ درگز اس کی پروڈکشن کو بڑھا دیتی ہے اس کی کمی انسومنیا کا مرض ہوجاتا ہے جبکہ ان کی زیادتی سے اے ڈی ایچ ڈی اور قوت ارتکاز کم ہوجاتی ہے اس کے علاوہ دوسرے دماغی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے.
۲ تھیٹا ویوز:
ان کی فریکوئنسی رینج عموما 4 سے 7 ہرٹز کے درمیان ہوتی ہے ان کی زیادتی ڈپریشن اے ڈی ایچ ڈی اور دیگر دماغی مسائل کا باعث بنتی ہے جبکہ اس کی کمی انگزائٹی اور سٹریس پیدا کرتی ہے ان کو بھی ڈپریسنٹ ڈرگز سے بڑھایا جاسکتا ہے۔
۳ ایلفا ویوز:
ان کی فریکوئنسی رینج 7 سے 12 ہرٹز تک ہوتی ہے یہ اس وقت غالب ہوتی ہیں جب ہمارا جسم بلکل ریلیکس فیل کر رہا ہوتا ہے سوچیں آہستہ ہوجاتی ہیں یہ انگزائٹی کے لئے بہت مفید ہوتی ہیں اسٹریس لیول کو کم کرتی ہیں ان کو الکوحل میریجوانا اور کچھ اینٹی ڈپریسنٹ سے بڑھایا جاسکتا ہے ان کی کمی سے ہائی سٹریس OCD یعنی ا بیسیوں کمپلسیو ڈس آرڈرز اور انسومنیا ہوجاتا ہے ان کی زیادتی سے اے ڈی ایچ ڈی اور قوت ارتکاز متاثر ہوتی ہے.
۴ بیٹا ویوز:
یہ تیز رفتار لہریں ہوتی ہیں ان کی فریکوئنسی 12 سے 30 ہرٹز تک ہوتی ہے یہ جب ہم جاگے ہوئے ہوتے ہیں اورچوکس ہوتے ہیں یہ لہریں غالب ہوتی ہیں کوفی اور انرجی ڈرنک سے قدرتی طور پر ان کی پروڈکشن بڑھ جاتی ہے اسی لئے کافی پینے کے بعد چوکس ہو جاتے ہیں ان کی کمی سے اے ڈی ایچ ڈی ڈیپریشن اور poor congition جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں جبکہ ان کی زیادتی سے سٹریس اینڈرینالین انگزائٹی جیسے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔
۵ گاما ویوز:
یہ سب سے تیز ترین لہریں ہیں ان کی فریکوئنسی 40 سے سو ہرٹز تک ہوتی ہیں یہ یاداشت اور سیکھنے کے عمل کے لئے از حد ضروری ہیں۔ noble prize winning scientist sir francis crick believes that the 40hz may be the key to the .act of congnition
ان کی کمی سے آئی ڈی ایچ ڈی ڈیپریشن اور سیکھنے کے عمل میں مسائل پیدا ہوتے ہیں ان کی زیادتی سے انگزائٹی سٹریس جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان کو میڈیٹیشن سے بڑھایا جاسکتا ہے یہ ریپیڈ ای موومنٹREM سلیپ ڈیوریشن کے دوران مشاہدہ کی جا سکتی ہیں۔
برین ویوز کو بڑھانے کا نیچرل طریقہ:
آج کل یو ٹیوب پر کافی ایسی ویڈیوز مل جاتی ہیں جن پر مخصوص برین ویوز میوزک ہوتا ہے ان کو سننے سے ان کی پروڈکشن میں اضافہ ہوتا ہے ان کو beats music بھی کہا جاتا ہے (binaural).
نوٹ: یہی دماغی لہریں ہیں جو دماغ کے اندر ہوتی ہیں انھی کے نام پر ٹیلی پیتھی نظر بد اور بہت سارے روحانی عوامل جیسی سوڈو سائنس پھیلائی جاتی ہے یاد رہے کہ یہ لہریں دماغ کے اندر ہوتی ہے باہر نہیں۔
Hy Very Good this artical......
ReplyDeleteVery Helpful..... Thanku for this......
ALl the applicant can get Latest OTS Jobs, test roll no slip, Test preparation & Test result at this site…..
http://otsresults.pk/